May 18, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/rubbernurse.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
Bharatiya Janata Party (BJP) supporters hold BJP party flags and cut-outs with portrait of BJP leader and India's Prime Minister Narendra Modi during a rally ahead of the state assembly elections in Ferozepur on January 5, 2022 which was reportedly cancelled later citing security concerns. (AFP)

بھارت میں انتخابی عمل سے پہلے بڑی سیاسی جماعتوں کو مالی امداد دینے کے لیے الیکٹورل بانڈز کی خریداری کا نظام بنایا گیا ہے۔ یہ انتخابی بانڈز کوئی بھی فرد یا کمپنی پانچ سال کے لیے پولیڈکل فنڈنگ سسٹم کے تحت خرید سکتی ہے، تاکہ اپنی پسند کی جماعت کو شفاف انداز سے فنڈنگ کر سکے۔

یہ ‘الیکٹورل بانڈز ‘ بھارت کے مرکزی بنک کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں، تاکہ یہ فنڈنگ سیاسی جماعتوں کو منتقل کی جا سکے۔ مرکزی بنک کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق بانڈز خریدنے والی دس بڑی کمپنیوں میں درج ذیل نام شامل ہیں۔

سب سے زیادہ بانڈز خریدنے والی کمپنی کے طور پر ‘ فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز کا نام سامنے آیا ہے۔ اس کمپنی نے اپریل 2019 سے جنوری 2014 کے دورانیے میں 13 ارب 68 کروڑ بھارتی روپے کی بانڈز خریداری کی ہے

جنوبی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی کمپنی ماضی میں ‘مارٹن لاٹری ایجنسیز ‘ کے نام سے مشہور رہی ہے،یہ پارپارٹی اور تعمیرات کی شعبے سے وابستگی کی وجہ سے سالانہ 2 ارب ڈالر کا بزنس کرتی رہی ہے۔ کمپنی کے سربراہ سینٹیگو مارٹن جن کی شہرت طور ‘لاٹری کنگ’ کے طور پر رہی ہے۔ مارٹن بھارت میں کئی سال تک سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والی شخصیت کے طور پر بھی مشہور رہے ہیں۔

اس سلسلے میں دوسری کمپنی ‘میگھا انجینئیرنگ اینڈ انفراسٹراکچر’ نام سے ہے۔ یہ حیدر آباد سے تعلق رکھتی ہے۔ اس نے 9 ارب 66 کروڑ روپوں کے الیکٹورل بانڈز خرید ہیں۔ اس کی ذیلی کمپنی ویسٹرن یو پی پاور ٹرانسمیشن نے بھی 2 ارب 20 کروڑ روہے سے الیکٹورل بانڈز کی خریداری کی ہے۔

‘میگھا انجینئیرنگ ‘ نامی کمپنی ہر طرح کے موسموں اورضرورتوں کے لیے بڑے تعمیراتی منصوبوں کی تعمیر کی مہارت رکھنے والی بڑی کمپنی ہے۔ کوہ ہمالیہ سے جڑی زوجیلا پاس سرنگ کی تعمیر اس کے ‘ لینڈ مارک’ منصوبوں میں سے ایک ہے۔

بھارتی انتخابی و سیاسی جماعتوں کو مالی مدد دینے کے لیے الیکٹورل بانڈز خریدنے والی تیسری بڑی کمپنی ‘کوئیک سپلائی چین لمیٹڈ’ نام سامنے آیا ہے۔ لاجسٹک کے شعبے میں خدمات انجام دینے والی اس کمپنی نے 4 ارب 10 کروڑ کے ایلکٹورل بانڈز خریدے ہیں۔

‘وینڈاٹا لمیٹڈ ‘ دھاتوں اور معدنیات چوتھی بڑی کے طور پر سامنے آئی ہے۔ اس کے سربراہ انیل اگروال ہیں۔ اس ادارے نے 4 ارب ایک کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے۔

‘ہلدیہ انرجی لمیٹڈ’ نامی کمپنی مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی کمپنی ہے ۔ اس نے 3 ارب 77 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈز خریدے ہیں۔

‘ایسل مائیننگ اینڈ انڈسٹریز ‘نامی کمپنی نے 2 ارب 25 کروڑ روپے کی مالیت کے الیکٹورل بانڈز کی خریداری ہے۔ یہ کمپنی بھارت کے معروف برلا گروپ سے وابستہ ہے۔

ویسٹرن یو پی پاور ٹرانسمیشن نامی کمپنی بھارت کی ساتویں بڑی کمپنی کے طورپر 2 ارب 20 کروڑ روپے الیکٹورل بانڈز کی خریداری پر خرچ کیے ہیں۔

الیکٹورل بانڈز خریدنے والی آٹھویں بڑی کمپنی کے طور پر ‘ بھارتی ائیر ٹیل ‘ نامی کمپنی رہی ہے۔ یہ بھارت کی دوسری بڑی ٹیلی کام کمپنی ہے۔ ایک ارب 98 کروڑ روپے کے باندز خرید کر سیاسی جماعتوں کے لیے فنڈنگ کے عمل میں حصہ لیا ہے۔س

‘کونتر فوڈ پارک انفرا لمیٹیڈ’ نامی کمپنی کولکتہ سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کمپنی نے ایک ارب 95 کروڑ روپے کی خریداری کرتے ہوئے الیکٹتوریل بانڈز خریدے ہیں۔

10ویں بڑی کمپنی جس نے بھارتی انتخابی و سیاسی جماعتوں کے لیے فنڈنگ کرنے کے لیے الیکٹورل بانڈز کی خریداری کا راستہ اختیار کیا ہے۔ اس کا نام ‘ایم کے جے انٹر پرائزز لمیٹیڈ’ ہے۔ فولاد کے بزنس میں موجود اس کمپنی نے 1 ارب 92 کرور روپے کے الیکٹورل بانڈز خریدے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *